اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو کیسےتلاش اور ہلاک کیا؟

اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو کیسے تلاش اور ہلاک کیا؟

سینٹر ایسٹ حماس کے سربراہ ہلاک کی جدوجہد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ایک پیچیدہ اور اچھی طرح سے قائم شدہ مسئلہ ہے۔ غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنےاسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو ہلاک والی اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو ہلاکفلسطینی حزب اختلاف کی تنظیم حماس اس تنازع میں نمایاں رہی ہے۔ حماس کی وجہ اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی آزادیوں کا تحفظ اور خود مختار فلسطینی ریاست کی بنیاد کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔ اس انجمن کی حکمت عملی اور اختیار میں یحییٰ سنور کا نام اہم تھا۔

یحییٰ سنوار کو حماس کے اہم سربراہوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا

اور وہ غزہ میں حماس کے ٹیکٹیکل سربراہ تھے۔

حماس اور یحییٰ سنوار کا پس منظر

حماس 1987 میں قائم کی گئی فلسطینی اسلامی رکاوٹ ہے۔ حماس کا بنیادی مقصد اسرائیلی قبضے کا خاتمہ اور فلسطینی ریاست کی بنیاد رکھنا ہے۔ اس ایسوسی ایشن کو اسرائیل، امریکہ، اور یورپی ایسوسی ایشن جیسی قوموں کی طرف سے خوف پر مبنی جابر ایسوسی ایشن کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جبکہ متعدد اسلامی ممالک اسے فلسطینیوں کی آزادی کے تحفظ کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر سوچتے ہیں۔

یحییٰ سنوار کا تعلق غزہ کی پٹی سے تھا، اور وہ حماس کے قائم کرنے والے افراد میں سے ایک تھا۔ وہ حماس کے ٹیکٹیکل ونگ میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

اسرائیلی انٹیلیجنس کی منصوبہ بندی


یحییٰ سنوار کو قتل کرنے کی اسرائیلی کوششیں کافی عرصے سے جاری ہیں لیکن اس کے زیر زمین وجود اور مسلسل حرکت کی وجہ سے اسے پکڑنا مشکل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی “موساد” نے حماس رہنما کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور مقامی ذرائع کا استعمال کیا۔

اسرائیلی انٹیلی جنس کی منصوبہ بندی میں ڈرون، سیٹلائٹ، جاسوسی کا سامان اور زمینی ذرائع شامل تھے۔ اسرائیل کئی ماہ تک سنوار کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا۔ موساد حماس کے اندر مخبروں کی مدد سے

حملے کی تفصیل

یحییٰ سنوار 2024 میں غزہ میں اسرائیلی مسلح افواج کے ایک فضائی حملے کے دوران مارے گئے تھے۔ حملہ غیر معمولی درستگی کے ساتھ کیا گیا تھا، سنار کی گاڑی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یا جہاں وہ پھینک رہا تھا۔ اسرائیل نے جدید روبوٹس کو شامل کیا اور راکٹوں کو حملے میں غیر فوجی اہلکاروں کے نقصانات سے دور رکھنے کی ہدایت کی۔

حماس کے ذرائع کے مطابق یحییٰ سنور ایک اہم اجتماع میں تھے جب وہ پیچھے سے چلے گئے۔ اسی طرح اس فضائی حملے میں حماس کے چند دیگر علمبردار بھی مارے گئے۔

یحییٰ سنوار کی موت کے اثرات

یحییٰ سنور کی موت حماس کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا۔ سنوار نہ صرف حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ تھے بلکہ تنظیم کے اندر ایک سیاسی اور فکری رہنما بھی تھے۔ ان کی قیادت میں حماس نے کئی کامیاب عسکری اور سیاسی حکمت عملی ترتیب دی، اور فلسطینی عوام کی حمایت حاصل کی۔ سنوار کی موت نے حماس کے تنظیمی ڈھانچے میں خلاء پیدا کر دیا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق سنوار کی موت سے حماس کی قیادت کمزور ہوگی اور غزہ میں اسرائیل کے خلاف حملوں میں کمی آئے گی۔ تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حماس

بین الاقوامی ردعمل

یحییٰ سنور کے انتقال پر دنیا بھر کے مقامی لوگوں کا ردعمل ملا جلا تھا۔ امریکہ اور یورپی ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو اسرائیل کی جانب سے ایک محتاط سرگرمی قرار دیا ہے جبکہ متعدد اسلامی ممالک اور فلسطینی اجتماعات کے حامیوں نے اس کی مذمت کی ہے۔ متحد ممالک نے دونوں اطراف سے استقامت کا تعاقب کیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات مقامی میں مزید دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

نتیجہ

یحییٰ سنوار کا انتقال اسرائیل اور حماس کے درمیان مسلسل تصادم کا ایک اہم موقع ہے، جو علاقے میں مزید پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اسرائیلی مسلح افواج نے سنوار کے قتل کا الزام حماس پر لگایا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *